حدجاری کرنے میں کوئی فرق وامتیاز نہ کر و
راوی:
وعن عبادة بن الصامت قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أقيموا حدود الله في القريب والبعيد ولا تأخذكم في الله لومة لائم " . رواه ابن ماجه
اور حضرت عبادہ ابن صامت روای ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قریب و بعید سب پر حدود اللہ جاری کرو اور خبر دار اللہ کا حکم یعنی حد جاری کرنے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت تمہارے آڑے نہ آئے ۔" (ابن ماجہ )
تشریح :
قریب وبعید سے نزدیک کے اور دور کے رشتے دار مراد ہیں کہ اگر مجرم تمہارا دور کا جاننے والا ہے تو اس پر بھی حد جاری کرو اور اگر نزدیکی رشتہ دار ہے تو اس پر حد جاری کرنے سے باز ہو یا یہ کہ قریب سے مراد کمزور ہے کہ اس تک پہنچنا نزدیک اور اس پر حد جاری کرنا آسان ہوتا ہے اور بعید سے مراد قوی ہے کہ اس تک پہنچنا بعید اور اس پر حد جاری کرنا دشوار ہوتا ہے اور یہی مراد حدیث کی منشاء کے زیادہ قریب ہے کیونکہ یہاں بھی ہدایت دینا مقصد ہے کہ حد ہر مجرم پر جاری کرو خواہ وہ امیر ہو یا غریب ، شاہ ہو یا گدا کمزور ہو یا قوی اور اپنا عزیز ہو یا غیر عزیز ہو ۔