مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 729

ایک زنا کی دو سزائیں

راوی:

وعن جابر : أن رجلا زنى بامرأة فأمر به النبي صلى الله عليه و سلم فجلد الحد ثم أخبر أنه محصن فأمر به فرجم . رواه أبو داود

اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ ایک شخص نے ایک عورت سے زنا کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کوڑے مارے جانے کا حکم دیا ، چنانچہ اس کو بطور حد ، کوڑے مارے گئے ، اس کے بعد جب آپ کو بتایا گیا کہ وہ شخص محصن ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سنگسار کرنے کا حکم دیا اور وہ سنگسار کر دیا گیا ۔" (ابو داؤد)

تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے کوڑے مارے کا جو حکم دیا اس کے بارے میں یہ بھی احتمال ہے کہ آپ کو یہ بتایا گیا ہوگا کہ وہ شخص غیر محصن غیر شادی شدہ ہے اور یہ بھی احتمال ہے کہ آپ کو بتایا نہیں گیا ہوگا بلکہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی گمان کیا ہوگا کہ یہ غیر محصن ہے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کوڑے کی سزا دی ، لیکن جب بعد میں یہ ثابت ہوا کہ یہ شخص محصن ہے اور محصن ہونے کی وجہ سے سنگساری کا سزاوار ہے تو اس کو سنگسار کرنے کا حکم دیا ، اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ اگر امام وقت (حاکم شرعی ) کسی کو حد کی کوئی سزا دے اور پھر بعد میں اسے معلوم ہو کہ یہ مجرم حد کی اس سزا کا نہیں بلکہ حد کی کسی دوسری سزا کا مستوجب ہے مثلا اس کو کوڑے مارنے کی سزا دی مگر بعد میں ثابت ہوا کہ حقیقت میں یہ سنگساری کا سزا وار ہے تو اس حاکم کے لئے ضروری ہے کہ وہ دوبارہ اس سزا کو جاری کرے جس کا وہ مجرم شرعی طور پر مستوجب ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں