قتل شبہ عمد اور قتل خطاء کی دیت
راوی:
عن علي رضي الله عنه أنه قال : دية شبه العمد أثلاثا ثلاث وثلاثون حقة وثلاث وثلاثون جذعة وأربع وثلاثون ثنية إلى بازل عامها كلها خلفات وفي رواية : قال : في الخطأ أرباعا : خمسة وعشرون حقة وخمس وعشرون جذعة وخمس وعشرون بنات لبون وخمس وعشرون بنات مخاض . رواه أبو داود
وعن مجاهد قال : قضى عمر رضي الله عنه في شبه العمد ثلاثين حقة وثلاثين جذعة وأربعين خلفة ما بين ثنية إلى بازل عامها . رواه أبو داود
حضرت علی سے منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا قتل شبہ عمد کی دیت میں (سو) اونٹنیاں دینی واجب ہیں بایں تفصیل تینتیس اونٹنیاں وہ ہوں جو چوتھے برس میں لگی ہوں اور تینتیس اونٹنیاں وہ ہوں جو پانچویں برس میں لگی ہوں اور چو نتیس اونٹنیاں وہ جو چھٹے برس میں ہی ہوں آٹھ برس تک وہ جو نویں برس میں لگی ہوں اور سب حاملہ ہوں ۔ ایک اور روایت میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا قتل خطاء کی دیت میں چار طرح کی (سو) اونٹنیاں دینی واجب ہیں ، بایں تفصیل کہ پچیس وہ ہوں جو تین تین برس کی ہوں اور پچیس وہ ہوں جو چار چار برس کی ہوں اور پچیس وہ ہوں جو دو دو برس کی ہوں اور پچیس وہ ہوں جو ایک ایک برس کی ہوں ۔" (ابو داؤد )
اور حضرت مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر فاروق نے قتل شبہ عمد کی دیت میں تیس اونٹنیاں تین تین برس کی اور تیس اونٹنیاں چار چار برس کی اور چالیس اونٹنیاں حاملہ جو پانچ برس کی ہوں دینے کا حکم فرمایا ۔ (گویا یہ روایت حضرت امام شافعی کے مسلک کے موافق ہے ) ۔" (ابو داؤد)