انگلی کا نٹے کی دیت
راوی:
عن ابن عباس عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " هذه وهذه سواء " يعني الخنصر والإبهام . رواه البخاري
حضرت ابن عباس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا " یہ اور یہ یعنی (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے چھوٹی انگلی اور انگوٹھے کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ ) چھنگلیا اور انگوٹھا (دیت کے اعتبار سے ) دونوں برابر ہیں ۔ " (بخاری )
تشریح :
اگر کوئی شخص کسی کے دونوں ہاتھ یا دونوں پاؤں کاٹ دے تو چونکہ اس نے ایک انسان کو اس کی منفعت ایک بہت بڑے ذریعہ سے محروم کر دیا اس لئے اس پر (بطور سزا ) پوری دیت واجب ہوگی اس اعتبار سے ہر انگلی کانٹے پر پوری دیت (یعنی سو اونٹ ) کا دسواں حصہ دینا واجب ہوگا ، اسی کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ انگوٹھے اور چھنگلیا کی دیت برابر ہے اگرچہ انگوٹھے میں دو گانٹھ اور چھنگلیا میں تین گانٹھ ہوتی ہیں لیکن اصل میں منفعت میں دونوں انگلیوں کے مساوی ہونے کے اعتبار سے گانٹھ کی کمی زیادتی کا اعتبار نہیں ہوگا جس طرح کہ دائیں اور بائیں میں فرق نہیں ہوتا اور جب ہر انگلی میں پوری دیت کا دسواں حصہ واجب ہوگا تو انگلی کی ہر گانٹھ کی دیت میں اسی حساب کا اعتبار ہوگا کہ انگلی کی دیت میں دسویں حصہ کا تہائی دینا ہوگا اور انگوٹھے کی ہر ایک گانٹھ کی دیت میں دسویں حصہ کا آدھا دینا ہوگا کیونکہ انگوٹھے میں دو گانٹھ ہوتی ہیں اور انگلیوں میں تین تین گانٹھیں ہوتی ہیں ۔