قاتل کی مدد کرنے والے کے بارے میں وعید
راوی:
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من أعان على قتل مؤمن شطر كلمة لقي الله مكتوب بين عينيه آيس من رحمة الله " . رواه ابن ماجه
اور حضرت ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو شخص آدھا جملہ کہہ کر بھی کسی مؤمن کے قتل میں مدد کرے کا (یعنی مثلاً اقتل پورا نہیں کہا بلکہ صرف اق کہا ) تو وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان یہ لکھا ہوا ہوگا " یہ اللہ کی رحمت سے نا امید ہے " ۔" (ابن ماجہ )
تشریح :
مسلمان کو قتل کرنا گناہ کی شدت وسختی میں کفر کے مشابہ ہے ، اس اعتبار سے یہ جملہ " یہ اللہ کی رحمت سے نا امید ہے " گویا کفر کا کنایۃً پیرایہ اظہار ہے کیونکہ آیت کریمہ : (اِنَّه لَا يَايْ َ سُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ) 12۔یوسف : 87) ترجمہ ۔ اللہ کی رحمت سے کافروں کی قوم ہی نا امید ہوتی ہے ۔ کے بموجب اللہ کی رحمت سے نا امیدی صرف کافر کے لئے ہے ۔
اس جملہ کا ماحصل یہ ہے کہ ایسا شخص قیامت کے دن مذکورہ علامت کے ذریعہ خلائق کے درمیان رسوا ہوگا ۔ لیکن یہ بات ملحوظ رہنی چاہئے کہ حدیث کا مفہوم یا تو ایسے شخص کے بارے میں سخت وعید وتہدید پر محمول ہے ، یا پھر اس کا محمول وہ شخص ہے جو قتل مؤمن میں معاونت کو حلال جان کر اس کا مرتکب ہو ۔