خون ناحق کرنے والا رحمت خداوندی سے محروم رہتا ہے
راوی:
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لن يزال المؤمن في فسحة من دينه ما لم يصب دما حراما " . رواه البخاري
اور حضرت عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم نے فرمایا " تاوقتیکہ کوئی مسلمان خون حرام (یعنی ناحق ) قتل کا مرتکب نہ ہو وہ ہمیشہ اپنے دین کی وسعت وکشادگی میں رہتا ہے ۔ (بخاری )
تشریح :
یوں تو ہر برائی انسان کی دینی واخلاقی زندگی کے لئے زوال کا باعث اور غضب الٰہی کا موجب ہوتی ہے لیکن یہاں بطور خاص خون ناحق کے مذموم ترین فعل کے بارے میں واضح کیا گیا ہے کہ جب تک کوئی شخص کسی کے خون ناحق سے اپنا ہاتھ نہیں رنگتا اس پر رحمت الٰہی کا ہاتھ رہتا ہے اور اس کو حق تعالیٰ کی امید رحمت اور اس کی بخشش ومغفرت کا سہارا اپنے وسیع دامن میں لئے رہتا ہے لیکن جب کوئی شخص خون ناحق سے اپنے ہاتھ سے رنگ لیتا ہے تو اس پر تنگی مسلط ہو جاتی ہے اور وہ ان لوگوں کے زمرہ میں شامل ہو جاتا ہے جو رحمت الٰہی سے نا امید و محروم ہیں ۔