مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ نفقات اور لونڈی غلام کے حقوق کا بیان ۔ حدیث 583

مشروط آزادی کا ایک واقعہ

راوی:

وعن سفينة قال : كنت مملوكا لأم سلمة فقالت : أعتقك وأشترط عليك أن تخدم رسول الله صلى الله عليه و سلم ما عشت فقلت : إن لم تشترطي علي ما فارقت رسول الله صلى الله عليه و سلم ما عشت فأعتقتني واشترطت علي . رواه أبو داود وابن ماجه

اور حضرت سفینہ کہتے ہیں کہ ( ابتداءً) میں حضرت ام سلمہ کی ملکیت میں تھا ( ایک دن ) انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ " میں تمہیں آزاد کرنا چاہتی ہوں ، لیکن یہ شرط عائد کرتی ہوں کہ تم جب تک زندہ رہو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کر تے رہو گے " میں نے عرض کیا ( کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت تو میرے لئے سعادت وخوش بختی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ) اگر آپ یہ شرط عائد نہ کرتیں تب بھی میں اپنے جیتے جی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جدا نہ ہوتا " چنانچہ حضرت ام سلمہ نے مجھے آزاد کر دیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی شرط مجھ پر عائد کر دی ۔ " ( ابوداؤد ، ابن ماجہ )

تشریح :
سفینہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزد کردہ غلام تھے ، لیکن بعض حضرات یہ فرماتے تھے کہ یہ حضرت ام سلمہ کے غلام تھے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ تھیں ، پھر حضرت ام سلمہ نے ان کو مذکورہ بالا شرط کے ساتھ آزاد کر دیا تھا سفینہ کا اصل نام مہران یا رومان اور یا رباح تھا ان کی کنیت ابوعبد الرحمٰن یا ابوالبختری تھی ، سفینہ ان کا لقب تھا اور اسی نام کے ساتھ زیادہ مشہور تھے ، اس لقب کا پس منظر یہ تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کی خدمت کیا کرتے تھے جب غزوات میں جاتے تو لوگوں کا سامان اپنی پیٹھ پر لاد کر ادھر ادھر پہنچاتے تھے ۔
" سفینہ " کشتی کو کہتے ہیں جس طرح کشتی بار برداری کے کام آتی ہے اس طرح یہ بھی لوگوں کے بوجھ ڈھوتے تھے ، اسی اعتبار سے ان کا لقب " سفینہ " ہو گیا ۔ منقول ہے کہ ایک مرتبہ حضرت سفینہ اسلامی لشکر کے ہمراہ تھے کہ قافلہ سے بچھڑ گئے اور جنگل میں راستہ بھول گئے ، وہ راستہ کی تلاش میں سر گرداں تھے کہ اتنے میں قریب کی جھاڑیوں سے ایک شیر نمودار ہوا اور ان کے سامنے آگیا ، انہوں نے شیر کو دیکھتے ہی کہا کہ ابوالحارث ! میں سفینہ ہوں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا آزاد کردہ غلام ہے !یہ سنتے ہی شیر دم ہلانے لگا اور پھر ان کے آگے ہو لیا اور ان کو منزل مقصود تک پہنچا دیا ۔

یہ حدیث شیئر کریں