مشترک غلام کو آزاد کرنے ، قرابت دار کو خرید نے اور بیماری کی حالت میں آزاد کرنے کا بیان
راوی:
اس باب میں جن مسائل واحکام سے متعلق احادیث نقل کی جائیں گی ان میں سے ایک تو یہ ہے کہ اگر کوئی غلام مشترک ہو مثلاً دو شخص زید اور بکر مشترک طور پر ایک غلام کے مالک ہوں اور ان میں سے ایک شریک مثلاً زید اپنا حصہ آزاد کر دے تو دوسرا کیا کرے ؟ چنانچہ اس بارے میں جزوی آزادی ( یعنی ایک غلام کا مثلاً آدھا حصہ آزاد ہو جائے اور آدھا غلام ہی رہے ) معتبر ہے یا نہیں خود حنفیہ کے ہاں مختلف اقوال ہیں ، حضرت امام اعظم ابوحنیفہ تو یہ فرماتے ہیں کہ " جزوی آزادی معتبر ہے لیکن صاحبین یعنی حضرت امام ابویوسف اور حضرت امام محمد کا قول یہ ہے کہ جزوی آ زادی معتبر نہیں ہے ، اقوال کے اس ختلاف کا تعلق مسئلہ کے صرف اسی ایک جزو سے نہیں ہے بلکہ اس سے دوسرے احکام و مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں جن کا ذکر آگے آئے گا ۔
باب کا دوسرا جزء یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی ایسے غلام کو خریدے جو اس کا قرابت دار ہو تو وہ غلام محض خرید لینے ہی سے آزاد ہو جائے گا خواہ وہ شخص اس کو آزاد کرے یا نہ کرے ! البتہ اس بارے میں اختلافی اقوال ہیں کہ " قرابت دار " سے کس کس رشتہ کے لوگ مراد ہیں اس کی تفصیل بھی آگے آئے گی ۔
باب کا تیسرا جزء یہ ہے کہ اگر کوئی شخص بیماری کی حالت میں غلام کو آزاد کرے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ چنانچہ اس کے متعلق احکام و مسائل بھی حسب موقع احادیث کی تشریح کے ضمن میں بیان کئے جائیں گے ۔