مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ نفقات اور لونڈی غلام کے حقوق کا بیان ۔ حدیث 552

اگر غلام مار کھاتے ہوئے اللہ کا واسطہ دے تو اپنا ہاتھ روک لو

راوی:

وعن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا ضرب أحدكم خادمه فذكر الله فارفعوا أيديكم " . رواه الترمذي والبيهقي في شعب الإيمان لكن عنده " فليمسك " بدل " فارفعوا أيديكم "

اور حضرت ابوسعید کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مثال کے طور پر اگر تم میں سے کوئی شخص اپنے غلام کو مارنے لگے اور وہ اللہ کو یاد کرے یعنی یوں کہے کہ تمہیں اللہ کا واسطہ مجھے معاف کر دو) تو تم اس کو مارنے سے اپنا ہاتھ روک لو اس روایت کو ترمذی اور شعب الایمان میں بیہقی کی روایت میں (فارفعوا ایدیکم) کی بجائے (فلیمسک) نقل کیا گیا ہے اور دونوں لفظ کا مطلب ایک ہی ہے)

تشریح :
طیبی کہتے ہیں کہ تم اپنا ہاتھ روک لو کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ اس غلام کو مالک تادیبًا مار رہا ہو اور اگر اس پر حد جاری کر رہا ہو یعنی شراب پینے یا کسی پر جھوٹی تہمت لگانے کی سزا میں اس کو کوڑے مار رہا ہو تو پھر ہاتھ نہ روکے بلکہ حد پوری کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں