مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ عدت کا بیان۔ ۔ حدیث 529

مطلقہ کی عدت کا ایک مسئلہ

راوی:

وعن سعيد بن المسيب قال : قال عمر بن الخطاب رضي الله عنه أيما امرأة طلقت فحاضت حيضة أو حيضتين ثم رفعتها حيضتها فإنها تنتظر تسعة أشهر فإن بان لها حمل فذلك وإلا اعتدت بعد التسعة الأشهر ثلاثة أشهر ثم حلت . رواه مالك

اور سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا جس عورت کو طلاق دی گئی ہو اور اس کو ایک یا دو بار حیض آ کر پھر موقوف ہو گیا ہو تو وہ نو مہینے تک انتظار کرے اگر اس عرصہ میں حمل ظاہر ہو جائے تو اس کا حکم ظاہر ہے کہ جب ولادت ہو گی تو عدت پوری ہو گی اور حمل ظاہر نہ ہو تو پھر نو مہینے کے بعد تین مہینہ تک عدت کے دن گزارے اور اس کے بعد حلال ہو یعنی عدت سے نکل آئے) مالک)

یہ حدیث شیئر کریں