جس عورت کو تین طلاقیں دی جائیں اسکا بیان
راوی:
جس عورت کو تین طلاقیں دی جائیں اس کا حکم اس باب میں بیان کیا گیا ہے کہ اس عورت کو اگر اس کا خاوند کہ جس نے اسے تین طلاقیں دی پھر اپنی بیوی بنا کر رکھنا چاہے تو اس صورت میں ممکن ہے کہ جب کہ وہ عورت کسی دوسرے مرد سے نکاح کر کے اس سے ہمبستر ہو پھر وہ مرد اس کو طلاق دے اور وہ عورت اپنی عدت کے دن پورے کر کے ازسر نو پہلے خاوند سے نکاح کرے ان مرحلوں سے گزرنے کے بعد ہی وہ عورت اپنے پہلے خاوند کے لئے حلال ہوگی۔
مشکوۃ کے بعض نسخوں میں باب المطلقۃ ثلثا کے بعد یہ عبارت بھی لکھی ہے کہ (وفیہ ذکر الظہار والایلاء) یعنی اس باب میں ظہار اور ایلاء کا ذکر بھی کیا گیا ہے ظہار اور ایلاء کے معنی اور ان کے کچھ مسائل ان شاء اللہ آگے مذکور ہوں گے۔