مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ باری مقرر کرنے کا بیان ۔ حدیث 465

اپنے اہل وعیال کے حق میں کمال مہربانی، کمال ایمان کی دلیل ہے

راوی:

وعن عائشة رضي الله عنه قالت : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن من أكمل المؤمنين إيمانا أحسنهم خلقا وألطفهم بأهله " . رواه الترمذي
27 ] وعن أبي هريرة
قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أكمل المؤمنين إيمانا أحسنهم خلقا وخياركم خياركم لنسائهم " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث حسن صحيح ورواه أبو داود إلى قوله " خلقا "

اور حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مؤمنین میں کامل ترین ایمان اس شخص کا ہے جو خوش اخلاق ہو اور اپنے اہل وعیال پر بہت مہربان ہو ( ترمذی)

تشریح :
خوش اخلاق اور اپنے اہل وعیال پر بہت مہربان مسلمان کو کامل ترین مؤمن اس لئے فرمایا گیا ہے کہ کمال ایمان خوش اخلاقی اور مخلوق اللہ بالخصوص اپنے اہل وعیال کے حق میں سراپا مہربان وخوش اخلاق ہوگا۔
اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مؤمنین میں کامل ترین ایمان اس شخص کا ہے جو ان میں بہت زیادہ خوش اخلاق ہو (یعنی پوری مخلوق اللہ کے ساتھ خوش اخلاقی کا برتاؤ کر) اور تم میں بہتر وہ شخص ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں بہتر ہے ( کیونکہ عورتیں اپنے عجز وکمزوری کی بناء پر زیادہ مہربانی اور مروت کی مستحق ہیں) امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے نیز امام ابوداؤد نے اس روایت کو لفظ خلقا تک نقل کیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں