عزل کا مشروط جواز
راوی:
عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم أن يعزل عن الحرة إلا بإذنها . رواه ابن ماجه
اور حضرت عمر بن خطاب کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حرۃ آزاد عورت) کے ساتھ اس کی اجازت کے بغیر عزل کرنے سے منع فرمایا ہے ( ابن ماجہ)
تشریح :
آزاد عورت سے جماع کے وقت اگر عزل کیا جائے تو اس سے اجازت لینی ضروری ہے اس کی اجازت حاصل کئے بغیر عزل نہ کیا جائے کیونکہ عزل کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ بچہ نہیں ہوتا بلکہ عورت کی جنسی لذت میں کمی بھی ہو جاتی ہے اور ان دونوں چیزوں سے آزاد عورت کا حق متعلق ہے کہ اگر عورت بچہ کی پیدائش چاہتی ہے تو مرد کو یہ اختیار نہیں ہو گا کہ وہ عورت کی اس خواہش کو پورا نہ ہونے دے اسی طرح عورت اگر عزل کی وجہ سے اپنی جنسی لذت میں کمی محسوس کرتی ہے تو یہ اس کے ساتھ بے انصافی ہے اس لئے ضروری ہے کہ عزل کے لئے عورت کی اجازت حاصل کر لی جائے اگر وہ اجازت دے تو عزل کیا جائے اور اگر اجازت نہ دے تو عزل نہ کیا جائے گویا یہ حدیث آزاد عورت کی اجازت کی شرط کے ساتھ اور لونڈی کی اجازت کے بغیر بھی عزل کے جائز ہونے پر دلالت کرتی ہے کہ جیسا کہ حنفیہ کا مسلک ہے۔