مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ نکاح کے ولی اور عورت سے نکاح کی اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 347

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے وقت حضرت عائشہ کی عمر

راوی:

وعن عائشة أن النبي صلى الله عليه و سلم تزوجها وهي بنت سبع سنين وزفت إليه وهي بنت تسع سنين ولعبها معها ومات عنها وهي بنت ثماني عشرة . رواه مسلم

اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اس وقت نکاح کیا جب کہ ان کی عمر سات سال کی تھی اور جب وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر بھیجی گئیں تو ان کی عمر نو سال کی تھی اور ان کے کھیلنے کے لئے) کھلونے ان کے ساتھ تھے اور جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا سے تشریف لے گئے اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہمیشہ کے لئے جدا ہوئے تو اس وقت ان کی عمر اٹھارہ سال تھی (مسلم)

تشریح :
یہ حدیث حضرت عائشہ کی ابتدائی زندگی کے تین اہم موڑ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کی رفاقت کی مدت کو ظاہر کرتی ہے۔ چنانچہ سات سال کی عمر میں حضرت عائشہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں آئیں نو سال کی عمر میں رخصت ہو کر آستانہ نبوت میں لائی گئیں اور نو سال کی رفاقت کے بعد جب کہ ان کی عمر صرف اٹھارہ سال کی تھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا سے تشریف لے گئے۔
نو سال کی عمر بچپن کی عمر ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ حضرت عائشہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں تشریف لائیں تو ان کے ساتھ وہ کھلونے بھی آئے جن سے وہ اپنے گھر کھیلا کرتی تھیں اور یہ کھلونے بھی کیا تھے وہ گڑیاں تھیں جو عام طور پر بچیوں کا سب سے محبوب کھلونا ہوتی ہیں۔ چنانچہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان گڑیوں کو دیکھا تو ان پر اظہار ناپسندیدگی نہیں کیا لہذا اس سے یہ معلوم ہوا کہ گڑیوں کا بنانا جائز ہے اور بچیوں کو گڑیوں سے کھیلنا مباح ہے، اس کا سبب علماء نے یہ لکھا ہے کہ گڑیوں سے کھیلنا دراصل بچیوں کے لئے ایک سبق بھی ہے جس سے وہ اولاد کی پرورش سینا پرونا اور گھر کی اصلاح وانتظام کی تربیت حاصل کرتی ہیں تاہم اس بارے میں ایک احتمال یہ بھی ہے کہ یہ واقعہ ہجرت کا ہے اور اس وقت تک تصویر کی حرمت نازل نہیں ہوئی ہو گی۔ جب کہ علماء نے یہ کہا ہے کہ حضرت عائشہ اپنے ساتھ پڑیاں لے کر آئی تھیں ان میں صورتیں بنی ہوئی نہیں تھیں جو تصویروں میں ہوتی ہیں اور حرام ہیں بلکہ کپڑوں اور چیتھڑوں کو لپیٹ کر بغیر صورتوں کے یوں ہی بنائی گئی تھیں۔

یہ حدیث شیئر کریں