مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 307

عورتوں کا فتنہ زیادہ نقصان دہ ہے

راوی:

وعن أسامة بن زيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما تركت بعدي فتنة أضر على الرجال من النساء "

اور حضرت حضرت اسامہ ابن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اپنے بعد ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنہ سے زیادہ ضرر رساں ہو۔ ( بخاری ومسلم)
تشریح : مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنے کو سب سے زیادہ ضرررساں اس اعتبار سے فرمایا گیا ہے کہ اول تو مردوں کی طبائع عام طورپ رعورتوں کی طرف زیادہ مائل ہوتی ہیں دوسرے یہ کہ مرد عام طور پر عورتوں کی خواہشات کے زیادہ پابند ہوتے ہیں جس کانتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ حارم امور میں گرفتار ہوتے ہیں اور عورتوں ہی کی وجہ سے آپس کے لڑائی جھگڑے نفرت وعداوت میں مبتلا ہوتے ہیں۔ چنانچہ اس کی ادنی مثال یہ ہے کہ عورتیں ہی ہیں جن کی بے جا نازبرداریاں مردوں کو دنیا داری کی طرف راغب کرتی ہیں اور یہ ظاہر ہے کہ دنیاداری سے زیادہ اور کون سی چیز ضرررساں ہوسکتی ہے کیونکہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارہ میں فرمایا کہ
حب الدنیا رأس کل خطیئۃ
دنیا کی محبت ہر برائی کی جڑ ہے۔
ارشاد گرامی اپنے بعد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ عورتوں کے فتنے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں کم تھے اور ان کا زیادہ ظہور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہوا کیونکہ اس وقت حق کا غلبہ تھا اور نیکی کی طاقت تمام برائیوں کو دبائے ہوئے تھی جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آہستہ آہستہ باطل کی قوت بڑھتی گئی اور برائیوں کا غلبہ ہوتا گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں