وارثوں کا حق مارنے والے کے لئے وعید
راوی:
وعن أنس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قطع ميراث وارثه قطع الله ميراثه من الجنة يوم القيامة " . رواه ابن ماجه
(2/197)
3079 – [ 10 ] ورواه البيهقي في
شعب الإيمان
عن أبي هريرة رضي الله عنه
اور حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنے وارث کی میراث کاٹے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی جنت کی میراث کاٹ لے گا (ابن ماجہ) اور بیہقی نے اس روایت کو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کیا ہے۔
تشریح :
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو جنت کا وارث بنانے کا وعدہ بایں طور کیا ہے کہ
(یرثون الفردوس)
یعنی وہ مؤمن بہشت کے وارث ہوں گے
چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے پیش نظر فرمایا کہ جو شخص ناجائز طور پر اپنے وارث کو میراث سے محروم کر دے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو جنت کی وارثت سے محروم رکھے گا جس کا مطلب یہ ہے کہ ایسا شخص ابتداء ہی میں نجات یافتہ لوگوں کے ساتھ جنت میں داخل نہیں کیا جائے گا ۔