مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 258

لقطہ کی وہ مقدارجس میں تشہیر و اعلان کی ضرورت نہیں

راوی:

وعن جابر قال : رخص لنا رسول الله صلى الله عليه و سلم في العصا والسوط والحبل وأشباهه يلتقطه الرجل ينتفع به . رواه أبو داود
وذكر حديث المقدام بن معدي كرب : " ألا لا يحل " في " باب الاعتصام "

اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لاٹھی کوڑے رسی اور اسی کی مانند ان چیزوں کے بارے میں کہ جو عام طور پر کمتر سمجھی جاتی ہیں یہ اجازت دی تھی کہ جو شخص چاہے اٹھا لے اور اسے اپنے کام میں لے آئے (ابوداؤد)

تشریح :
یعنی اگر لقطہ ان میں سے کسی چیز کا ہو تو اسے اٹھانے والا جب کہ وہ خود مالدار نہ ہو بغیر تشہیر و اعلان اس کو اپنے استعمال میں لے آئے۔
شرح السنۃ میں لکھا ہے کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ اگر لقطہ کسی کمتر مال کی صورت میں ہو تو اس کی تشہیر نہ کی جائے لیکن اس قول پر تنقید کی گئی ہے رہا یہ سوال کہ کمتر مال کی حد کیا ہے تو بعض علماء نے یہ کہا ہے کہ یہ لقطہ دس درہم سے کم مالیت کا ہو وہ کمتر مال ہے اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ جو لقطہ ایک دینار یا ایک دینار سے کم مالیت کا ہو وہ کمتر مال ہے جیسا کہ حضرت علی کے بارے میں منقول حدیث سے معلوم ہوا۔ اور حضرت مقدام بن معدی کرب کی روایت (الا لا یحل ) الخ باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ میں نقل کی جا چکی ہے

یہ حدیث شیئر کریں