آپس میں بطورتحفہ لین دین عداوتوں کو دور کرتا ہے
راوی:
وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " تهادوا فإن الهدية تذهب الضغائن " . رواه
اور ام المؤمنین حضرت عائشہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپس میں تحفہ کا لین دین کیا کرو کیونکہ تحفہ کا لینا دینا کینوں کو دور کرتا ہے ( ترمذی
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ آپس میں تحفہ کے لین دی سے باہمی بغض وعداوت کے جذبات ختم ہو جاتے ہیں اور اس کے بجائے آپس کی الفت ومحبت پیدا ہو جاتی ہے۔ مشکوک ہے اصل نسخہ میں لفظ رواہ کے بعد جگہ خالی تھی جس کا مطلب یہ ہے کہ مؤلف مشکوۃ کو اس حدیث کے مآخذ کا علم نہیں ہو سکا تھا چنانچہ بعد میں کسی نے الترمذی بڑھا دیا