مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ عطایا کا بیان ۔ حدیث 240

راہ استقامت کا سنگ میل

راوی:

جلیل القدر بزرگ اور شیخ باکمال حضرت عبد الوہاب متقی فرمایا کرتے تھے کہ صوفی کو چاہئے کہ وہ مخلوق اللہ کے دینے یا نہ دینے دونوں ہی صورتوں میں دائرہ استقامت سے نہ نکلے اور نہ راہ حق سے قدم کو بھٹکنے دے اگر کوئی فاسق ونااہل شخص اسے کچھ (بطور ہدیہ) دے تو وہ اس کی اتنی تعریف نہ کرے کہ اسے صالح اور ولی کی صف میں کھڑا کر دے بلکہ اس کے حق میں یہ دعائیہ الفاظ کہے کہ اللہ تعالیٰ اسے جزاء خیر عطا کرے اور اگر اسے کسی صالح ومتقی شخص سے کوئی رنج وتکلف پہنچے تو محض اس کی وجہ سے اس کے صلاح وتقوی کی نفی نہ کرے اور اسے برا بھلا نہ کہے بلکہ اس کے حق میں یہ دعائیہ الفاظ کہے کہ غفر اللہ لہ ولنا (یعنی اللہ تعالیٰ اسے اور ہمیں مغفرت وبخشش سے نوازے) اہل استقامت کا یہی طریقہ ہے اور یہی ان کی راہ عمل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں