مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ عطایا کا بیان ۔ حدیث 231

عمری اور رقبی جائز ہے

راوی:

عن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أمسكوا أموالكم عليكم لا تفسدوها فإنه من أعمر عمرى فهي للذي أعمر حيا وميتا ولعقبه " . رواه مسلم

حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے مال اپنے پاس رکھو ان میں نقصان پیدا نہ کرو کیونکہ جو شخص کسی کو اپنی کوئی چیز عمری کے طور پر دیتا ہے تو وہ چیز یعنی مکان یا زمین کہ جو بطور عمری دی گئی ہے زندگی وموت دونوں حالت میں اس شخص کی ملکیت رہتی ہے جسے وہ چیز بطور عمری دی گئی ہے بایں طور کہ جب تک وہ زندہ رہتا ہے تو خود اس چیز کا مالک رہتا ہے اور اس کے مرنے کے بعد پھر اس کی اولاد مالک ہو جاتی ہے (مسلم)

تشریح :
اس حدیث کے ظاہری مفہوم کے پیش نظر عمری کے جواز میں اشکال پیدا ہو سکتا ہے لیکن دوسری فصل کی حدیث نمبر٦ کی وضاحت اگر پیش نظر رہے تو یہ اشکال ختم ہو جائے گا کیونکہ اس حدیث کی تاویل بھی وہی ہے جو اس حدیث کی بیان کی گئی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں