مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 23

حلال روزی کمانا ایک فرض ہے

راوی:

عن عبد الله بن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " طلب كسب الحلال فريضة بعد الفريضة " . رواه البيهقي في شعب الإيمان

حضرت عبداللہ ابن مسعود کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حلال روزی کمانا فرض کے بعد ایک فرض ہے ( بیہقی)

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ اپنی اور اپنے اہل وعیال کی معاشی ضروریات کی کفالت کے لئے اپنے دست وبازو کی محنت سے کمانا فرض ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے جو فرائض مقرر کئے ہیں جیسے نماز روزہ وغیرہ پہلے ان کا درجہ ہے کہ ان فرائض کی تکمیل کے بعد حلال روزی کمانا فرض ہے ۔
اس بارے میں فقہی مسئلہ یہ ہے کہ کمانا اس شخص پر فرض ہے جو اپنی ذات اور اپنے اہل وعیال (کہ جن کی کفالت اس کے ذمہ ضروری ہے) کی ضروریات زندگی کی کفالت کے لئے کمائی کا محتاج ہو۔
حدیث میں مذکور کسب حلال یعنی حلال کمائی سے مراد وہ روزی ہے جس کا حرام نہ ہونا یقینی ہو گویا یہاں حلال روزی کا اطلاق اس مال پر بھی ہو سکتا ہے جو مشتبہ ہو کیونکہ احادیث میں مشتبہ سے پرہیز کرنے کا حکم محض احتیاط کے طور پر ہے فرض ہونے کے طور پر نہیں ہے نیز ایک بات یہ بھی ذہن میں رہنی چاہئے کہ اس حدیث میں حلال روزی کمانے کو جو فرض کہا گیا ہے اس کا مخاطب ہر شخص بذاتہ نہیں ہے کیونکہ ایسے بہت سے لوگ ہیں جن کی ضروریات زندگی کی کفالت دوسروں پر واجب ہوتی ہے جس کیوجہ سے خود انہیں کمانا ضروری نہیں ہوتا۔

یہ حدیث شیئر کریں