کسی مباح چیز کو جو شخص پہلے حاصل کرے گا وہ اسی کی ہوجائیگی
راوی:
وعن أسمر بن مضرس قال : أتيت النبي صلى الله عليه و سلم فبايعته فقال : " من سبق إلى ماء لم يسبقه إليه مسلم فهو له " . رواه أبو داود
اور حضرت اسمر بن مضرس کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت ہوا یعنی اسلام قبول کیا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص کسی ایسے پانی کی طرف سبقت کرے یعنی اس پانی کو حاصل کرے) جسے کسی مسلمان نے حاصل نہ کیا ہو تو وہ اسی کا ہے ( ابوداؤد)
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص مباح پانی یعنی دریا یا تالاب وغیرہ میں سے کوئی مقدار لے لیتا ہے پانی کی وہ لی ہوئی مقدار اس شخص کی ملکیت ہو جاتی ہے اور جو پانی اس جگہ یعنی دریا وتالاب وغیرہ میں باقی رہ جاتا ہے وہ اس کی ملکیت میں نہیں آتا بلکہ وہ جوں کا توں مباح رہتا ہے اسی طرح دوسری مباح چیزیں مثلا گھاس اور لکڑی وغیرہ کا بھی یہی حکم ہے۔