مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ غیرآباد زمین کو آباد کرنے اور پانی کے حق کا بیان ۔ حدیث 216

افتادہ زمین کی دیوار کے ذریعے حد بندی کردینے ملکیت ثابت ہوجاتی ہے یا نہیں

راوی:

عن الحسن عن سمرة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " من أحاط حائطا على الأرض فهو له " . رواه أبو داود

حضرت حسن بصری حضرت سمرہ سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص افتادہ زمین پر دیوار گھیر دے تو وہ اسی کی ہو جاتی ہے ( ابوداؤد)

تشریح :
مطلب یہ ہوا کہ جو شخص موات (یعنی افتادہ وغیرآباد) زمین پر دیوار گھیر دے گا وہ زمین اسی کی ملکیت ہو جائے گی۔ گویا یہ حدیث اپنے ظاہری مفہوم کے مطابق اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ موات زمین کی ملکیت کے ثبوت کے لئے اس پر دیوار کھینچ دینا کافی ہے جیسا کہ مشہور ترین روایت کے مطابق حضرت امام احمد کا یہی مسلک ہے جب کہ بقیہ ائمہ کے نزدیک ایسی زمین کی ملکیت کے ثبوت کے لئے احیاء یعنی اس کو آباد کرنا شرط ہے جس کی وضاحت باب کے شروع میں کی جا چکی ہے اور یہ بالکل ظاہر ہے کہ دیوار کھینچنا احیاء یعنی آباد کرنے کے مفہوم میں داخل ہی نہیں ہے لہذا تینوں ائمہ کے مسلک کے مطابق اس حدیث کی تاویل یہ ہوگی کہ اس سے سکونت کے لئے دیوار کھینچنا مراد ہے

یہ حدیث شیئر کریں