خاوند کی خدمت بیوی کا مہر ہو سکتا ہے یا نہیں؟
راوی:
اس بارے میں علماء کا فقہی اختلاف ہے چنانچہ حنفی علماء تو یہ کہتے ہیں کہ یہ جائز نہیں ہے کہ کسی عورت کا نکاح اس چیز کے عوض کیا جائے کہ اس کا آزاد خاوند مثلا ایک سال تک اس کی خدمت کرے گا ہاں یہ جائز ہے کہ عورت کا نکاح اس چیز کے عوض میں کیا جائے کہ اس کے خاوند کا غلام مثلا ایک سال تک اس کی خدمت کرے گا ۔ شافعی علماء کے نزدیک بعض کاموں کی مزدوری وخدمت کے عوض نکاح کرنا درست ہے جب کہ مستاجر لہ وہ ( وہ کام جو اجیر ومزدور انجام دے) اور مخدوم فیہ (وہ خدمت جو انجام دی جائے) معلوم ومتعین چیز ہو