مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ اجارہ کا بیان ۔ حدیث 209

خاوند کی خدمت بیوی کا مہر ہو سکتا ہے یا نہیں؟

راوی:

اس بارے میں علماء کا فقہی اختلاف ہے چنانچہ حنفی علماء تو یہ کہتے ہیں کہ یہ جائز نہیں ہے کہ کسی عورت کا نکاح اس چیز کے عوض کیا جائے کہ اس کا آزاد خاوند مثلا ایک سال تک اس کی خدمت کرے گا ہاں یہ جائز ہے کہ عورت کا نکاح اس چیز کے عوض میں کیا جائے کہ اس کے خاوند کا غلام مثلا ایک سال تک اس کی خدمت کرے گا ۔ شافعی علماء کے نزدیک بعض کاموں کی مزدوری وخدمت کے عوض نکاح کرنا درست ہے جب کہ مستاجر لہ وہ ( وہ کام جو اجیر ومزدور انجام دے) اور مخدوم فیہ (وہ خدمت جو انجام دی جائے) معلوم ومتعین چیز ہو

یہ حدیث شیئر کریں