دوسرے کے باغ کا پھل مالک کی اجازت کے بغیر کھانے کا مسئلہ
راوی:
وعن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " من دخل حائطا فليأكل ولا يتخذ خبنة " . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي هذا حديث غريب
اور حضرت ابن عمر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی دوسرے شخص کے باغ میں جائے تو اسے چاہئے کہ وہ وہاں کے پھل کھا لے جیب اور جھولے میں بھر کر نہ لے جائے ( ترمذی ابن ماجہ ) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے
تشریح :
اس حدیث کا مقصد اس بات کی عام اجات دینا نہیں ہے کہ جو بھی چاہے کسی غیر شخص کے باغ میں جا کر پھل توڑے اور کھا لے کیونکہ کسی دوسرے کی کوئی بھی چیز اس کی اجازت ومرضی کے بغیر لینا اور کھانا مطلقا درست نہیں ہے بلکہ یہ حدیث بھی پہلی حدیث کی طرح یا تو حالت اضطرار پر محمول ہے یا اس کا تعلق ایسے مقامات سے ہے جہاں کسی کے باغ میں پہنچ کر باغ والے کی اجازت کے بغیر پھل کھا لینا ممنوع نہیں ہوتا۔