آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا وکیل
راوی:
– [ 6 ] وعن جابر قال : أردت الخروج إلى خيبر فأتيت النبي صلى الله عليه و سلم فسلمت عليه وقلت : إني أردت الخروج إلى خيبر فقال : " إذا أتيت وكيلي فخذ منه خمسة عشر وسقا فإن ابتغى منك آية فضع يدك على ترقوته " . رواه أبو داود
اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ ایک دن میں نے خیبر جانے کا ارادہ کیا تو رخصت ہونے کے ارادہ سے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا اور عرض کیا کہ میں نے خیبر جانے کا ارادہ کر لیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم خیبر میں میرے وکیل کے پاس جاؤ تو اس سے پندرہ وسق (کھجوریں) لے لینا اگر وہ تم سے کوئی نشانی مانگے تو اپنا ہاتھ اس کے حلق پر رکھ دینا ( ابوداؤد)
تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جس شخص کو خیبر میں اپنا وکیل مقرر کر رکھا تھا اسے یہ ہدایت دے رکھی ہوگی کہ اگر کوئی شخص میری طرف سے کچھ مانگنے آئے اور تم اس سے میرا فرستادہ ہونے کی کوئی نشانی وعلامت طلب کرو اور وہ اپنا ہاتھ تمہارے حلق پر رکھ دے تو سمجھ لینا کہ اس شخص کو میں نے بھیجا ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جابر کو یہی نشانی سکھا کر بھیجا تا کہ وکیل اس نشانی کے ذریعہ ان کو پندرہ وسق کھجوریں دیدے۔