احتکار کرنے والے کے لئے وعید
راوی:
عن عمر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " الجالب مرزوق والمحتكر ملعون " . رواه ابن ماجه والدارمي
حضرت عمر کہتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا تاجر کو رزق دیا جاتا ہے اور احتکار کرنے والا ملعون ہے ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص کہیں باہر سے شہر میں غلہ وغیرہ لاتا ہے کہ اسے موجودہ اور رائج نرخ پر فروخت کرے اور گراں فروشی کی نیت سے اس کی ذخیرہ اندوزی نہ کرے اسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے رزق دیا جاتا ہے یعنی اسے بغیر گناہ کے فائدہ حاصل ہوتا ہے اور اس کے رزق میں برکت عطا کی جاتی ہے اس کے خلاف مخلوق اللہ کی پریشانیوں اور غذائی قلت سے فائدہ اٹھا کر غلہ وغیرہ کی ناجائز ذخیرہ اندوزی کرنے والا گنہگار ہوتا ہے اور خیر و بھلائی سے دور رہتا ہے جب تک کہ وہ اس لعنت میں مبتلا رہتا ہے اس کو برکت حاصل نہیں ہوتی۔