آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مال فئی کی تقسیم
راوی:
4058 – [ 4 ] ( لم تتم دراسته )
وعن ابن عمر قال : رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم أول ما جاءه شيء بدأ بالمحررين . رواه أبو داود
(2/423)
" اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم مال فئی کے آنے کے بعد اس میں سے سب سے پہلے ان لوگوں کو مرحمت فرماتے جن کو ( حال ہی میں غلامی سے آزاد کیا گیا ہوتا ۔ " (ابو داؤد )
تشریح :
مال فئی میں سے سب سے پہلے حال ہی میں غلامی سے نجات پائے ہوئے لوگوں کو اس لئے عطا کیا جاتا کہ وہ بے ٹھکانہ اور بے سہارا ہوتے تھے، اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ " آزاد کئے گئے لوگوں " سے مراد مکاتب " ہیں ۔ نیز بعض حضرات کے نزدیک " منفردین لطاعۃ اللہ " مراد ہیں ۔