ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لئے وعید
راوی:
وعن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لأصحاب الكيل والميزان : " إنكم قد وليتم أمرين هلكت فيهما الأمم السابقة قبلكم " . رواه الترمذي
اور حضرت ابن عباس راوی ہیں کہ رسول اللہ نے ناپ تول کرنے والوں سے فرمایا کہ تمہارے ذمہ دو کام ایسے ہیں (یعنی ناپنا اور تولنا) جن کے سبب تم سے پہلی امتیں ہلاک کی جا چکی ہیں ۔
تشریح :
امت محمدیہ سے قبل کچھ ایسی قومیں گذری ہیں جن کے افراد اس بدترین خصلت میں مبتلا تھے کہ جی وہ کوئی چیز لوگوں سے لیتے تھے تو اسے پورا پورا ناپ تے تولتے مگر جب کسی کو کوئی چیز دیتے تھے تو اس کی ناپ تول میں کمی کر دیتے تھے ۔ ان کی اس عام برائی کی وجہ سے ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوا اور وہ تہس نہس کر دیئے گئے ایسی قوموں میں سر فہرست حضرت شعیب علیہ السلام کو قوم کا نام آتا ہے اسی لئے آنحضرت نے اپنی امت کے افراد کو متنبہ کیا کہ تم ناپنے تولنے میں کمی کرنے سے پوری طرح اجتناب کرو تا کہ اس لعنت میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کہیں تم بھی اللہ کے قہر و غضب کا شکار نہ ہو جاؤ ۔