بلی کی خرید وفروخت کا مسئلہ
راوی:
وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم نهى عن ثمن الكلب والسنور . رواه مسلم
اور حضرت جابر کہتے کہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے اور بلی کی قیمت کو استعمال میں لانے سے منع فرمایا ہے (مسلم)
تشریح :
علامہ طیبی کہتے ہیں کہ بلی کی قیمت کو استعمال میں لانے کی یہ ممانعت نہی تنزیہی کے طور پر ہے چنانچہ تقریبا تمام علماء نے بلی کی خریدوفروخت ہبہ کرنے اور عاریۃ دینے کو جائز کہا ہے البتہ حضرت ابوہریرہ اور تابعین میں سے کچھ حضرات اس حدیث کے ظاہری معنی کے پیش نظر اس کے جواز کے قائل نہیں تھے۔