جبیر ابن مطعم کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ترغیب اسلام
راوی:
وعن جبير بن مطعم أن النبي صلى الله عليه و سلم قال في أسارى بدر : " لو كان المطعم بن عدي حيا ثم كلمني في هؤلاء النتنى لتركتهم له " . رواه البخاري
اور حضرت جبیر ابن مطعم کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ بدر کے قیدیوں کے بارے میں فرمایا کہ اگر مطعم ابن عدی زندہ ہوتے اور مجھ سے ان ناپاک قیدیوں کے حق میں سفارش کرتے ، تو میں ان (قیدیوں ) کو ان (مطعم ) کی سفارش پر رہا کر دیتا ۔" ( بخاری )
تشریح :
حضرت جبیر اسلام قبول کرنے سے پہلے جنگ بدر کے موقع پر کفار کے ساتھ تھے اور مسلمانوں کے مقابلے پر لڑ رہے تھے جنگ کے بعد ان کفار میں سے جو لوگ قیدی بنا کر مدینہ لائے گئے ان میں حضرت جبیر بھی تھے اس طرح حضرت جبیر نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی تو کفر کی حالت میں ، مگر اس کو بیان کیا اسلام قبول کرنے کے بعد ۔
مطعم ابن عدی ، حضرت جبیر کے والد تھے اور نوفل ابن عبد مناف کا پوتا ہونے کی وجہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم جد قرابتی تھے ان (مطعم ) کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک احسان تھا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تبلیغ اسلام کے لئے طائف تشریف لے گئے اور وہاں سے واپس آئے تو مشرکین مکہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے نرغے میں لے کر نقصان پہنچانا چاہا مگر مطعم نے ان مشرکین کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کیا اس لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جبیر کے سامنے مذکورہ کلمات ارشاد فرمائے جس کا ایک مقصد جبیر کی تالیف قلب اور ان کو اسلام کی طرف راغب کرنا تھا۔