مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد میں لڑنے کا بیان ۔ حدیث 1058

دشمن کے شہر اور ان کے کھیت کھلیان وغیرہ کو جلا ڈالنا جائز ہے

راوی:

وعن عروة قال : حدثني أسامة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان عهد إليه قال : " أغر على أبنى صباحا وحرق " . رواه أبو داود

اور حضرت عروہ کہتے ہیں کہ حضرت اسامہ نے مجھ سے یہ بیان کیا کہ (جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (اسامہ ) کو (ایک لشکر کا امیر بنا کر جہاد کے لئے بھیجا تو ) یہ ہدایت وتاکید کی کہ " تم ابنا پر صبح کے وقت دھاوا بول دینا اور (دشمن کے گھر بار ، کھیت کھلیان ، اور درخت وباغات کو ) جلا ڈالنا ۔" (ابو داؤد)

تشریح :
ابنا ایک آبادی کا نام ہے ۔ جو ملک شام میں واقع تھی ، اور جہاں حضرت اسامہ ابن زید کو مجاہدین اسلام کا سردار بنا کر جہاد کے لئے بھیجا گیا تھا ۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اسلام کے دشمنوں کے شہروں کو تاخت وتاراج کر دینا ، ان کے گھر بار ، کھیت کھلیان اور درخت وباغات کو جلا دینا جائز ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں