ظہر کے وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے جنگ کی ابتداء
راوی:
وعن النعمان بن مقرن قال : شهدت القتال مع رسول الله صلى الله عليه و سلم فكان إذا لم يقاتل أول النهار انتظر حتى تهب الأرواح وتحضر الصلاة . رواه البخاري
اور حضرت نعمان بن مقرن کہتے ہیں کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ میں شریک ہوا ہوں ، چنانچہ جب (کسی دن ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت جنگ شروع نہ کرتے تو اس وقت کا انتظار فرماتے جب کہ ہوا چل پڑے اور (ظہر کی ) نماز کا وقت آ جائے ۔" (بخاری )
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ظہر کی نماز کے وقت جنگ کی ابتداء اس صورت میں ہوتی جب کہ کسی وجہ سے صبح کے وقت جنگ شروع نہ ہو پاتی ، بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ جنگ کی ابتداء حالات و مصلحت کے مطابق کی جاتی تھی ، اگر حالات کا تقاضہ صبح کے وقت جنگ چھیڑنے کا ہوتا تو صبح کے وقت لڑائی شروع کی جاتی اور اگر کسی وجہ سے صبح کے وقت جنگ چھیڑنا مناسب نہیں ہوتا تو پھر دوپہر ڈھلے جنگ کی ابتداء کی جاتی ۔