مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ آداب سفر کا بیان ۔ حدیث 1028

سفر سے واپسی کا بہترین وقت

راوی:

وعن جابر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " إن أحسن ما دخل الرجل أهله إذا قدم من سفر أول الليل " . رواه أبو داود

اور حضرت جابر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " سفر سے واپس آنے والے مرد کے لئے اپنے گھر والوں کے پاس پہنچنے کا بہترین وقت رات کا ابتدائی حصہ ہے ۔" (ابو داؤد)

تشریح :
یہ اس صورت میں ہے جب کہ قریب کا سفر ہو چنانچہ پہلے جو یہ گذرا ہے کہ سفر سے واپسی میں رات کے وقت اپنے گھر نہ آنا چاہئے تو اس کا تعلق دور کے سفر سے ہے ! اور نووی یہ کہتے ہیں کہ اگر دور کا بھی سفر ہو اور اس کے آنے کی اطلاع اس کی گھر والوں کو دن میں مل چکی ہو تو رات کے وقت آنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ " گھر والوں کے پاس پہنچنے " سے گھر والی کے پاس آنا " یعنی جماع مراد ہے کیونکہ مسافر کا جنسی جذبہ بہت زیادہ بیدار ہو جاتا ہے لہٰذا جب وہ سفر سے واپس ہو کر رات کے ابتدائی حصہ ہی میں جماع سے فارغ ہو جائے گا تو پھر سکون وآرام کے ساتھ سوئے گا بھی اور بیوی کا حق بھی جلدی ادا ہو جائے گا ۔

یہ حدیث شیئر کریں