بازار میں پڑھنے کی دعا اور اس کی فضیلت
راوی:
وعن عمر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " من دخل السوق فقال : لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد يحيي ويميت وهو حي لا يموت بيده الخير وهو على كل شيء قدير كتب الله له ألف ألف حسنة ومحا عنه ألف ألف سيئة ورفع له ألف ألف درجة وبنى له بيتا في الجنة " . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث غريب وفي شرح السنة : " من قال في سوق جامع يباع فيه " بدل " من دخل السوق "
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص بازار میں پہنچ کر یہ کلمات پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے اس سے دس لاکھ برائیاں دور کرتا ہے اس کے لئے دس لاکھ درجے بلند کرتا ہے اور اس کے لئے جنت میں گھر بناتا ہے اور وہ کلمات یہ ہیں لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد یحیی ویمیت وہو حی لا یموت بیدہ الخیر وہو علی کل چیز قدیر (یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اس کے لئے تعریف ہے وہ زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ ہے اس کے لئے موت نہیں ہے۔ اس کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (ترمذی، ابن ماجہ) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے نیز شرح السنۃ میں من دخل السوق (جو شخص بازار میں پہنچ کر) کی بجائے یہ ہے من قال فی سوق جامع یباع فیہ ۔ (جو بازار میں جہاں خرید و فروخت ہوتی ہو جہاں اکثر چیزیں بکتی ہوں یہ کلمات کہے ۔
تشریح
اتنا زیادہ ثواب ملنے کی وجہ یہ ہے کہ بازار غفلت کی جگہ ہے نیز بازار ایک ایسی جگہ ہے جہاں عام طور پر جھوٹ، دغا، مکر و فریب اور چالبازیوں کی کثرت ہوتی ہے پھر یہ کہ بازاروں کو شیاطین کی سلطنت کہا جاتا ہے اس لئے اسی جگہ میں اللہ کو یاد کرنے سے بہت زیادہ ثواب ملتا ہے۔