مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 914

صبح وشام کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا

راوی:

عن عبد الله قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا أمسى قال : " أمسينا وأمسى الملك لله والحمد لله ولا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير اللهم إني أسألك من خير هذه الليلة وخير ما فيها وأعوذ بك من شرها وشر ما فيها اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم وسوء الكبر وفتنة الدنيا وعذاب القبر "
وإذا أصبح قال أيضا : " أصبحنا وأصبح الملك لله " . وفي رواية : " رب إني أعوذ بك من عذاب في النار وعذاب في القبر " . رواه مسلم

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب شام ہوتی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی لسان مقدس پر یہ الفاظ جاری ہوتے۔ دعا (امسینا وامسی الملک للہ والحمدللہ ولا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شیء قدیر اللہم انی اسالک من خیر ہذہ اللیلۃ وخیر ما فیہا واعوذ بک من شرہا وشر ما فیہا اللہم انی اعوذبک من الکسل والہرم وسوء الکبر وفتنۃ الدنیا وعذاب القبر) ۔ اور جب صبح ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طرح پڑھتے لیکن شروع میں امسینا وامسی الملک للہ کی بجائے اصبحنا واصبح الملک للہ یعنی ہم نے صبح کی اور ہر چیز نے صبح کی جو اللہ کی ملک میں ہے) پڑھتے ۔ ایک دوسری روایت میں وسوء الکبر کے بعد یہ الفاظ ہیں رب انی اعوذ بک من عذاب فی النار وعذاب فی القبر۔ (یعنی اے میرے رب میں اس عذاب سے جو دوزخ میں ہے اور عذاب سے جو قبر میں ہے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ (مسلم)

تشریح
جب یہ دعا صبح کے وقت پڑھی جائے گی تو اس میں اللیلۃ کی بجائے لیوم پڑھا جائے یعنی یوں پڑھیں گے اللہم انی اسألک من خیر ہذا الیوم نیز جہاں جہاں رات کی رعایت سے مونث کی ضمیریں استعمال ہوتی ہیں وہاں دن کی رعایت سے مذکر ضمیریں استعمال ہوں گی یعنی ہا کی جگہ ہ، پڑھا جائے گا بقیہ عبارت جوں کی توں رہے گی۔

یہ حدیث شیئر کریں