مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ رحمت باری تعالیٰ کی وسعت کا بیان ۔ حدیث 904

رحمت الٰہی کے بغیر صرف عمل جنت کی سعادت کا ضامن نہیں

راوی:

وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا يدخل أحدا منكم عمله الجنة ولا يجيره من النار ولا أنا إلا برحمة الله " . رواه مسلم

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کسی کا عمل نہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور نہ اسے دوزخ سے بچائے گا اور نہ مجھے میرا عمل جنت میں داخل کرے گا ہاں وہ جو اللہ کی رحمت کے ساتھ ہو۔ (مسلم)

تشریح
حدیث کے آخری الفاظ ہیں ہاں جو اللہ کی رحمت کے ساتھ ہو۔ کا مطلب یہ ہے کہ جنت میں داخل ہونے اور دوزخ سے نجات کی سعادت کا باعث وعمل ہو گا جس کے ساتھ باری تعالیٰ کی رحمت بھی شامل ہو لہٰذا جنت میں داخل ہونا تو صرف اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اور اس کی رحمت ہی کی بنا پر ہوگا البتہ جنت میں جو درجات ملیں گے وہ اعمال کے مطابق ملیں گے یعنی جس کا عمل جس درجہ کا ہوگا اسے وہی درجہ ملے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں