شرک سے بچنے والے کو بخشش کی بشارت
راوی:
وعن أنس عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قرأ ( هو أهل التقوى وأهل المغفرة )
قال :
قال ربكم أنا أهل أن أتقى فمن اتقاني فأنا أهل أن أغفر له " . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (هُوَ اَهْلُ التَّقْوٰى وَاَهْلُ الْمَغْفِرَةِ) 74۔ المدثر : 56) وہی صاحب تقویٰ ہے اور صاحب بخشش ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی تفسیر کے سلسلہ میں فرمایا کہ تمہارا پروردگار فرماتا ہے کہ میری شان کا تقاضا یہ ہے کہ لوگ میرے ساتھ کسی کو شریک کرنے سے پرہیز کریں لہٰذا جو شخص شرک سے بچتا ہے تو پھر میرے لائق یہی ہوتا ہے کہ میں اسے بخش دوں۔ (ترمذی، ابن ماجہ ، دارمی)
مذکورہ بالا آیت کا مضمون اس آیت کے مضمون کی مانند ہے۔ آیت (اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِه وَيَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَا ءُ ) 4۔ النساء : 116) ۔ اللہ تعالیٰ اس بات کو معاف نہیں کرتا کہ اس اس کے ساتھ کسی کو شریک کیا جائے اس شرک کے علاوہ ہر گناہ کو جس کے لئے چاہے معاف کر دیتا ہے۔