مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ اللہ تعالیٰ کے ناموں کا بیان ۔ حدیث 814

اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام اور ان کی تفصیل ووضاحت

راوی:

" الولی" مددگار اور مومنوں کو دوست رکھنے والا ۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ میل ملاپ اور دوستی رکھے اور دین کی تائید و حمایت میں کوشش کرے اور مخلوق اللہ کی حاجتوں کو پورا کرنے کی کوشش کرے ۔
قشیری کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی علامات میں سے یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جس بندہ کو دوست رکھتا ہے اسے ہمیشہ خیر و برکت بھلائی کی توفیق دیتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ بندہ اگر بتقاضائے بشریت کسی برائی کا ارادہ بھی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ارتکاب سے اسے بچاتا ہے اور اگر وہ ناگہاں اس برائی میں مبتلا ہو بھی جاتا ہے تو اسے اس میں مبتلا نہیں رہنے دیتا بلکہ جلد ہی توبہ وانابت کے ساتھ اس برائی سے نکال لیتا ہے ۔ چنانچہ اسی لئے کہا گیا ہے کہ ۔ اذا احب اللہ عبدا لم یضرہ ذنب۔ اللہ تعالیٰ جب کسی کو دوست رکھتا ہے تو اس کو گناہ نقصان نہیں پہنچاتا ۔
اور اگر طاعت وعبادت میں کوتاہی وقصور کی طرف اس کا میلان ہوتا ہے تو حق تعالیٰ اسے طاعت وعبادت میں مشغول ہونے ہی کی توفیق عطا فرماتا ہے اور یہی بات بندہ کی سعادت کی علامت قرار پاتی ہے جب کہ اس کا عکس بندہ کی شقاوت و سیاہ بختی کی علامت ہے نیز اللہ تعالیٰ کی دوستی کی ایک اور علامت اور اس کا اثر یہ بھی ہوتا ہے کہ حق تعالیٰ اپنے اولیا کے قلوب میں ایسے بندہ کی محبت جاگزیں کر دیتا ہے جس کی وجہ سے اولیاء اللہ اس بندہ سے کمال تعلق اور مہربانی سے پیش آتے ہیں۔
خاصیت
جو شخص اس اسم پاک کو بہت زیادہ پڑھتا ہے وہ مخلوق اللہ کی دل کی باتوں پر آگاہ ہو اور اگر کسی شخص کی بیوی یا لونڈی ایسی سیرت وعادت کی حامل ہو کہ اس کے لئے باعث کوفت اور باعث اذیت ہو تو اسے چاہئے کہ جب وہ اس بیوی یا لونڈی کے سامنے جانا چاہے تو اس اسم پاک کو بہت پڑھے حق تعالیٰ اسے صلاحیت ودرستی کی راہ پر لگائے گا۔
" الحمید" اپنی ذات صفات کی تعریف کرنے والا یا تعریف کیا ہوا۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ ہمیشہ حق کی تعریف کرنے والا رہے ۔ صفات کمالیہ کے ساتھ اپنی ذات کو آراستہ کرے یا اپنے اعمال حسنہ اور اخلاق حمیدہ کی بناء پر اللہ اور اللہ کی مخلوق دونوں کی نظروں میں ایسا ثابت ہو کہ اس کی تعریف کی جائے۔
خاصیت
جو شخص اس اسم پاک کو بہت زیادہ پڑھے اس کے افعال پسندیدہ ہوں گے اور اگر کسی شخص پر فحش گوئی اور بد زبانی غالب ہو کہ اس سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے پر قادر نہ ہو تو اسے چاہیے کہ اس اسم پاک کو کسی پیالہ پر لکھے یا بعض حضرات کے قول کے مطابق اس اسم پاک کو اس پیالہ پر نوے بار پڑھے ور ہمیشہ اسی پیالہ میں پانی پیتا رہے انشاء اللہ فحش گوئی اور بدزبانی سے محفوظ رہے گا۔
" المحصی" اس کا علم ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے اور اس کے نزدیک تمام مخلوقات کی تعداد ظاہر ہے ۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ خواہ حرکت کی حالت میں ہو یا سکون کی حالت میں یعنی کسی بھی لحظہ اور کسی بھی لمحہ غفلت میں مبتلا نہ وہ اور اس کا ایک ایک سانس یاد الٰہی کے ساتھ باہر آئے کیونکہ حدیث میں آیا ہے کہ اہل جنت اس لمحہ پر حسرت وافسوس کریں گے جو یاد الٰہی کے بغیر گزرا ہو گا ۔ نیز اس بات کی کوشش کرے کہ اپنے اعمال اور باطنی احوال پر مطلع رہے۔ اور اس اسم کا تقاضہ یہ ہے کہ حق تعالیٰ نے اسے جن نعمتوں سے نوازا ہے ان کو شمار کرتا رہے تاکہ وہ ان کا شکر ادا کرے کے اللہ کے سامنے اپنے آپ کو عاجز ومحتاج سمجھے اور اپنے گناہوں کو شمار کرے۔ ان کی وجہ سے شرمندہ وشرم سار و معذرت خواہ ہو اور ان ایام اور لمحات کو یاد کر کے حسرت وافسوس کرے جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اس کی یاد سے خالی رہے ہوں۔
خاصیت
جو شخص شب جمعہ میں اس اسم پاک کو ایک ہزار ایک مرتبہ پڑھ لیا کرے حق تعالیٰ اسے عذاب قبر اور عذاب قیامت سے محفوظ رکھے گا۔
" المبدیئ۔ المعید" پہلی مرتبہ پیدا کرنے والا اور دوبارہ پیدا کرنے والا۔
ان ناموں سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ ہر معاملہ اور ہر چیز میں اللہ رب العزت کی طرف اول بار بھی اور دوبارہ بھی رجوع کرے۔ نیکیاں پیدا کرنے میں سعی و کوشش کرے اور جو نیک عمل کرنے سے رہ گیا ہو یا جس عمل میں کوئی کمی اور کوتاہی ہو گئی ہو اس کا اعادہ کرے یعنی ان کو دوبارہ کرے۔
خاصیت
جس کی بیوی کو حمل ہو اور اسقاط حمل کا خوف ہو یا ولادت میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہو تو خاوند کو چاہئے کہ وہ اس اسم پاک المبدی کو نوے بار پڑھے اور شہادت کی انگلی اسے پیٹ کے چاروں طرف پھیرے انشاء اللہ حمل ساقط ہونے کا خوف نہیں رہے گا اور ولادت سے باطمینان اور بلا کسی ضرر جلد فراغت حاصل ہو گی اور جو شخص اس اسم پاک پر مداومت کرے یعنی اس کو پڑھنے پر ہمیشگی اختیار کرے تو اس کی زبان سے وہی بات نکلے گی جو صحیح اور باعث ثواب ہو گی۔
اگر کسی شخص کا کوئی عزیز وغیرہ غائب ہو گیا ہو اور اس کی آمد یا خیریت کی طلب کا خواہش مند ہو تو اس وقت جب کہ اس کے گھر والے سو گئے ہوں اس اسم پاک کو گھر کے چاروں کونوں میں ستر بار پڑھے اور اس کے بعد کہے یا معید فلاں شخص کو میرے پاس واپس بلا دے یا اس کی خیریت معلوم کرا دے ، سات دن بھی گزرنے نہ پائیں گے کہ یا تو غائب آ جائے گا یا اس کی خیریت معلوم ہو جائے گی۔ اور اگر کسی شخص کی کوئی چیز گم ہوئی ہو تو وہ اس اسم المعید کو بہت زیادہ پڑھتا رہے انشاء اللہ اس کی وہ چیز مل جائے گی ۔
" المحی ۔ الممیت" زندہ کرنے والا اور مارنے والا ۔ یعنی اللہ تعالیٰ نور ایمان کے ذریعہ قلوب کو زندہ کرتا ہے اور جسم میں زندگی پیدا کرتا ہے نیز وہی جسم کو موت دیتا ہے اور قلوب کو غفلت ونادانی کے ذریعہ مردہ کرتا ہے۔
ان دونوں ناموں سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ علم سے نفع پہچا کر مخلوق اللہ کو اور مغفرت الٰہی کی شمع جلا کر قلب کو زندگی وتازگی کی دولت بخشے اور نفسانی خواہشات اور شیطانی خطرات و وساوس کو موت کے گھاٹ اتارے ، نیز یہ حیات کی تمنا کرے اور نہ موت کی آرزو بلکہ قضاء وقدر الٰہی کا تابعدار بنے اور یہ دعا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ہے پڑھتا رہے۔ دعا (اللہم احینی ماکان الحیوۃ خیرا لی وتوفنی اذا کانت الوفاۃ خیرا لی واجعل الحیوۃ زیادۃ فی کل خیر واجعل الموت راحۃ من کل شر)۔ اے اللہ مجھے زندگی دے کہ جب تک کہ زندگی میرے لئے بہتر ہو اور مجھے موت دے جب کہ موت میرے لئے بہتر ہو اور میری زندگی کو ہر خیر و بھلائی میں زیادتی کا سبب اور موت کو ہر برائی سے راحت کا باعث بنا دے۔
خاصیت
جو شخص کسی درد، رنج و تکلیف اور کسی عضو کے ضائع ہو جانے کے خوف میں مبتلا ہو تو وہ اس اسم پاک المحی کو سات بار پڑھے حق تعالیٰ اسے خوف سے نجات دے گا نیز درد ہفت اندام کو دور کرنے کے لئے سات روز تک یہ اسم پڑھا کرے اور ہر روز پڑھ کر دم کیا جائے اور جو شخص اس اسم پاک کے پڑھنے پر ہمیشگی اختیار کرے تو اس کے دل کو زندگی اور بدن کو قوت حاصل ہو گی جو شخص اپنے نفس پر قادر نہ ہو کہ اتباع شریعت کے معاملہ میں اس کا نفس اس پر غالب ہو یعنی اسے اتباع شریعت سے باز رکھتا ہو تو اسے چاہئے کہ وہ سوتے وقت سینہ پر ہاتھ رکھ کر اسم پاک الممیت اتنا زیادہ پڑھا کرے کہ پڑھتے ہوئے سو جائے تو حق تعالیٰ اس کے نفس کو مطیع و فرمانبردار بنا دے گا۔
" الحی" ازل سے ابد تک زندہ رہنے والا۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی یاد کے ذریعہ زندہ رہے اور اپنی جان اس کی راہ میں قربان کر دے۔ یعنی اللہ کے راستہ میں شہید ہو کر ابدی حیات حاصل کرے۔
خاصیت
اگر کوئی شخص بیمار ہو تو اس اسما پاک کو بہت پڑھتا رہے یا کوئی دوسرا شخص اس بیمار پر اور بعض حضرات کے قول کے مطابق آنکھ سامنے کر کے اسے بہت پڑھے تو حق تعالیٰ اسے صحت عطا فرمائے گا اور جو شخص ہر روز ستر بار اس اسم کو پڑھ لیا کرے تو اس کی عمر دراز ہو گی اور اس کی قوت روحانیہ میں اضافہ ہو گا۔
" القیوم" خود بھی قائم اور مخلوقات کا قائم رکھنے والا اور خبرگیری کرنے والا۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ ماسواا للہ سے بالکل بے پروا ہو جائے ۔
قشیری فرماتے ہیں کہ جس نے یہ جانا اللہ تعالیٰ قیوم ہے تو اس نے تدبیر و اشتغال سے نجات پائی اور راحت وتفویض کے ساتھ اپنی زندگی گزاری لہٰذا اب نہ تو بخل کرے گا اور نہ دنیا کی کسی بھی بیش قیمت چیز کو کوئی اہمیت دے گا۔
خاصیت
جو شخص بوقت سحر اس اسم کو بہت زیادہ پڑھا کرے تو لوگوں کے قلوب میں اس کا تصرف ظاہر ہو گا یعنی تمام لوگ اسے محبوب و دوست رکھیں گے اور اگر کوئی شخص اس اسم کو بہت زیادہ پڑھے تو اس کے تمام امور بحسب دلخواہ پورے ہوں گے۔
" الواجد" غنی کہ کسی چیز میں کسی کا محتاج نہیں۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ ضروری کمالات عالیہ حاصل کرنے میں سعی و کوشش کرے تاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل کی وجہ سے ماسوی اللہ سے مستغنی و بے پرواہ ہو۔
خاصیت
اگر کوئی شخص کھانا کھاتے وقت ہر نوالے کے ساتھ یہ اسم پاک پڑھے تو وہ کھانا اس کے پیٹ میں نور ہو گا اور اگر کوئی خلوت میں اس اسم کو پڑھے تو تونگر ہو گا۔
" الماجد" بزرگ نصیب ۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب وہی ہے جو اس سے پہلے نام کے سلسلہ میں ذکر کیا گیا ہے۔
خاصیت
جو شخص اس اسم پاک کو خلوت میں پڑھے اتنا کہ بے ہوش ہو جائے اس کے دل پر انوار الٰہی ظاہر ہوں گے اور کوئی شخص اس کو بہت پڑھتا رہے تو مخلوق اللہ کی نظروں میں بزرگ مرتبہ ہو۔
" الواحد۔ الاحد" ذات وصفات میں یکتا ویگانہ۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ عبادت وبندگی میں یکتا ویگانہ بنے جیسا کہ اس کا معبود خدائی میں یکتا ویگانہ ہے ۔ اور ایسے فضائل سے اپنی ذات کو آراستہ کرے کہ اس کا کوئی ہم جنس اس کے مثال نہ ہو۔
خاصیت
اگر کسی کا دل خلوت سے ہراساں ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اس اسم پاک کو ایک ہزار ایک مرتبہ پڑھے انشاء اللہ اس کے دل سے خوف جاتا رہے گا اور بارگاہ حق جل مجدہ کا مقرب ہو گا اور اگر کسی کا فرزند پیدا ہونے کی تمنا ہو تو وہ اس کو لکھ کر اپنے پاس رکھے اللہ تعالیٰ اسے فرزند عطا کرے گا۔
" الصمد" بے پروا کہ کسی کا محتاج نہیں اور سب اس کے محتاج۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ اپنی ہر حاجت میں اللہ ہی کی طرف رجوع کرے اپنے رزق سے بے فکر رہے ، اس کی ذات پر توکل کرے دنیا کی حرام چیزوں سے بچے دنیا کی زینت کی چیزوں کی طرف رغبت نہ کرے، دنیا کی حلال چیزوں کے حصول کی بھی ہوس نہ کرے، مخلوق سے اپنے آپ کو بے پروا رکھے اور مخلوق اللہ کی حاجت روائی کی سعی وکوشش کرتا رہے۔
خاصیت
جو شخص بوقت سحر یا آدھی رات کو سجدہ کرے اور اس اسم پاک کو ایک سو پندرہ بار پڑھے اللہ تعالیٰ اسے صادق الحال بنائے گا اور کسی ظالم کے ہاتھ نہیں لگے گا۔ اور جو شخص اس اسم پاک کو بہت زیادہ پڑھتا رہے وہ بھوکا نہیں رہے گا۔ اور اگر حال وضو میں اسے پڑھے گا تو مخلوق اللہ سے بے پروا ہو۔
" القادر ۔ المقتدر۔ قدرت والا۔ اور قدرت ظاہر کرنے والا۔
اس اسم سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ اپنے نفس کو خواہشات ولذات سے باز رکھنے پر قادر ہو۔
خاصیت
اگر کوئی شخص وضو میں وضو کے ہر عضو کو دھوتے وقت اسم پاک " القادر" پڑھ لیا کرے تو وہ کسی ظالم کے ہاتھوں گرفتار نہیں ہوگا اور کوئی دشمن اس پر فتحیاب نہ ہوگا اور اگر کوئی مشکل کام پیش آئے تو اکتالیس مرتبہ یہ اسم پڑھ لیا جائے اللہ نے چاہا تو کام بحسن وخوبی انجام پذیر ہو گا۔
اگر کوئی شخص اسم پاک " المقتدر" کو پابندی کے ساتھ پڑھتا رہا تو غفلت ہوشیاری میں بدل جائے گی اور جو شخص سو کر اٹھتے وقت یہ اسم پاک بیس بار پڑھ لیا کرے تو اس کے تمام کام حق تعالیٰ کی طرف راجع ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں