مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 779

دعا کے نتیجے میں تین چیزوں میں سے ایک چیز ضرور حاصل ہوتی ہے

راوی:

وعن أبي سعيد الخدري أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " ما من مسلم يدعو بدعوة ليس فيها إثم ولا قطيعة رحم إلا أعطاه الله بها إحدى ثلاث : إما أن يعجل له دعوته وإما أن يدخرها له في الآخرة وإما أن يصرف عنه من السوء مثلها " قالوا : إذن نكثر قال : " الله أكثر " . رواه أحمد

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ جو بھی مسلمان کوئی دعا مانگتا ہے ایسی دعا کہ اس میں نہ تو گناہ کی کسی چیز کی طلب ہو اور نہ ناطہ توڑنے کی تو اللہ تعالیٰ اسے اس دعا کے نتیجے میں تین چیزوں میں سے ایک چیز ضرور دیتا ہے یا تو یہ کہ جلدی ہی اس کا مطلوب عطا فرما دے یا یہ کہ اس کے لئے اس دعا کو ذخیرہ آخرت بنا دے کہ دنیا میں اس کا مطلوب حاصل نہ ہونے کی صورت میں اس کے عوض آخرت میں اجر عطا کرتے یا یہ کہ اسے اس کی دعا کے بقدر برائی سے بچائے ۔ صحابہ نے یہ سن کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم تو اب بہت زیادہ دعائیں مانگیں گے کیونکہ ہمیں دعا کے بڑے فائدے معلوم ہو گئے آپ نے فرمایا ۔ اللہ کا فضل بہت زیادہ ہے۔ (احمد)

تشریح
اللہ تعالیٰ کا فضل بہت زیادہ ہے۔ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تمہاری دعا کے نتیجہ میں تمہیں جو کچھ عطا فرماتا ہے اس کے مقابلہ میں وہ کہیں زیادہ ہے جو وہ تمہیں مانگے بغیر محض اپنے بے پایاں فضل اور وسیع کرم سے دیتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں