مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 774

دعا میں ہاتھ کہاں تک اٹھائے جائیں؟

راوی:

وعن سهل بن سعد عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : كان يجعل أصبعيه حذاء منكبيه ويدعو

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی دونوں انگلیوں یعنی دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے سرے اپنے مونڈھوں کے برابر لے جاتے اور پھر دعا مانگتے۔

تشریح
اس حدیث میں دعا کے وقت ہاتھوں کو اٹھانے کی جو مقدار بیان کی گئی ہے ہاتھوں کو اٹھانے کا یہی اوسط درجہ ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا کے وقت اکثر اپنے ہاتھوں کو اتنا ہی اٹھاتے تھے جہاں تک اس سے پہلی حدیث کا تعلق ہے کہ جس سے ہاتھوں کو زیادہ اوپر اٹھانا معلوم ہوتا ہے تو یہ صورت بعض اوقات پر محمول ہے یعنی جب دعا میں بہت ہی زیادہ استغراق، مبالغہ اور محویت منظور ہوتی تھی مثلا استسقاء یا سخت آفات پر مصائب کے وقت تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس موقع پر اپنے ہاتھوں کو اتنا اٹھاتے تھے کہ بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگتی تھی۔

یہ حدیث شیئر کریں