مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 770

وہ خوش قسمت جن کی دعائیں رد نہیں ہوتیں

راوی:

وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ثلاثة لا ترد دعوتهم : الصائم حين يفطر والإمام العادل ودعوة المظلوم يرفعها الله فوق الغمام وتفتح لها أبواب السماء ويقول الرب : وعزتي لأنصرنك ولو بعد حين " . رواه الترمذي

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین شخص ہیں جن کی دعا رد نہیں ہوتی۔ (١) روزہ دار جب افطار کرتا ہے (یعنی روزہ دار جب افطار کرتے وقت دعا کرتا ہے تو اس کی دعا قبول ہوتی ہے کیونکہ وہ عبادت کی ادائیگی کے بعد ہوتی ہے اور یہ کہ اس وقت عاجزی اور مسکینی کا پیکر ہوتا ہے (٢) لوگوں کا سردار حاکم جو عدل و انصاف کرے (کیونکہ حدیث میں منقول ہے ایک ساعت کا عدل ساٹھ برس کی عبادت سے بہتر ہے اس لئے اس فضیلت و شرف کی وجہ سے عادل سردار و حاکم کی دعا قبول ہوتی ہے۔ (٣) مظلوم کی دعا جب مظلوم دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو بادلوں کے اوپر اٹھاتا ہے اور اس دعا کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور پروردگار فرماتا ہے کہ قسم ہے مجھے اپنی عزت کی میں تیری مدد ضرور کروں گا اگرچہ وہ کچھ مدت بعد ہی ہو (یعنی تیرا حق ضائع نہیں کروں گا) اور تیری دعا کو رد نہیں کروں گا اگر مدت دراز گزر جائے۔ (ترمذی)

تشریح
مظلوم کی دعا کو بادلوں کے اوپر اٹھانا اور اس کے لئے آسمانوں کے دروازوں کا کھلنا دراصل کنایہ ہے اس بات سے کہ مظلوم کی دعا اوپر پہنچتی ہے اور جلد قبول ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں