آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرات
راوی:
وعن الليث بن سعد عن ابن أبي مليكة عن يعلى بن مملك أنه سأل أم سلمة عن قراءة النبي صلى الله عليه و سلم فإذا هي تنعت قراءة مفسرة حرفا حرفا . رواه الترمذي وأبو داود والنسائي
حضرت لیث ابن سعد حضرت ابن ابی ملیکہ سے نقل کرتے ہیں اور وہ حضرت یعلیٰ بن مملک کے بارہ میں روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرأت کے بارہ میں پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کریم کس طرح پڑھتے تھے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرأت کو واضح طور پر اور ایک ایک حرف کر کے بیان کیا۔ (ترمذی، ابوداؤد، نسائی)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کریم اس طرح پڑھتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرأت کے حروف کو اگر کوئی شمار کرنا چاہتا تو یہ ممکن تھا گویا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوب ترتیل سے تجوید کے طور پر پڑھتے تھے۔
علامہ طیبی فرماتے ہیں کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بارہ میں منقول الفاظ دونوں احتمال رکھتے ہیں یا تو انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرأت کی کیفیت کو الفاظ میں بیان کی یا یہ کہ انہوں نے قرآن کریم اسی طرح پڑھ کر سنایا جس طرح کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھا کرتے تھے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے بارہ میں منقول ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے بغیر ترتیل کے سارے قرآن کو پڑھنے کی بہ نسبت صرف ایک سورت ترتیل کے ساتھ پڑھنا میرے نزدیک محبوب و پسندیدہ ہے۔