معوذتین کی فضیلت
راوی:
وعن عقبة بن عامر قال : بينا أنا سير مع رسول الله صلى الله عليه و سلم بين الجحفة والأبواء إذ غشيتنا ريح وظلمة شديدة فجعل رسول الله صلى الله عليه و سلم يعوذ ب ( أعوذ برب الفلق )
و ( أعوذ برب الناس )
ويقول : " يا عقبة تعوذ بهما فما تعوذ متعوذ بمثلهما " . رواه أبو داود
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ جب کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ جحفہ اور ابواء (جو کہ مکہ اور مدینہ کے راستہ میں دو مقام ہیں) کے درمیان چلے جا رہے تھے کہ اچانک سخت آندھی اور شدید اندھیرے نے ہمیں آ گھیرا چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعوذ برب الفلق اور اعوذ برب الناس کے ذریعہ پناہ مانگنی شروع کی (یعنی یہ سورتیں پڑھنے لگے) اور مجھ سے (بھی) فرماتے کہ عقبہ ان دونوں سورتوں کے ذریعہ پناہ چاہو، جان لو کہ کسی پناہ چاہنے والے نے ان دونوں (سورتوں ) کی مانند کسی چیز کے ذریعہ پناہ نہیں چاہی ہے ( کیونکہ آفات و بلاؤں کے وقت اللہ کی پناہ طلب کرنے کے سلسلے میں یہ دونوں سورتیں سب سے افضل ہیں) ۔ (ابو داؤد)