مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 662

مسبحات کی فضیلت

راوی:

وعن العرباض بن سارية أن النبي صلى الله عليه و سلم كان يقرأ المسبحات قبل أن يرقد يقول : " إن فيهن آية خير من ألف آية " . رواه الترمذي وأبو داودورواه الدارمي عن
خالد بن معدان مرسلا
وقال الترمذي : هذا حديث حسن غريب

حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سونے سے پہلے مسبحات پڑھتے تھے کہ ان میں ایک آیت ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے۔ ترمذی، ابوداؤد، نیز دارمی نے اس روایت کو خالد بن معدان سے بطریق ارسال نقل کیا ہے اور امام ترمذی نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح
مسبحات ان سورتوں کو کہتے ہیں جن کی ابتداء لفظ سبحان یا سَبَّحَ یا سَبِّحْ یا یُسَبِّحُ سے ہوتی ہے اور وہ سات سورتیں ہیں (١) سبحان الذی اسری بعبدہ الآیہ یعنی سورت بنی اسرائیل (٢) سورت حدید (٣) سورت حشر (٤) سورت صف(٥) سورت جمعہ (٦) سورت تغابن (٧) سورت اعلیٰ۔
ان میں ایک آیت ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے کے بارہ میں بعض فرماتے ہیں کہ وہ آیت (لَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ) 59۔ الحشر : 21) ہے اور دوسرے بعض حضرات کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے (هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ ) 57۔ الحدید : 3) لیکن حضرت علامہ طیبی کے نزدیک ان سورتوں میں کسی آیت کو متعین کر کے یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ وہ فلاں آیت ہے چنانچہ وہ فرماتے ہیں کہ جس طرح لیلۃ القدر یا ساعت جعمہ (یعنی جمع کے دن ساعت قبولیت) کے بارہ میں کوئی تعین نہیں کیا جا سکتا اسی طرح یہ آیت بھی پوشیدہ ہے لہٰذا علماء لکھتے ہیں کہ علامہ طیبی کی بات ہی زیادہ صحیح ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں