عیادت کب کی جائے
راوی:
وعن أنس قال : كان النبي صلى الله عليه و سلم لا يعود مريضا إلا بعد ثلاث . رواه ابن ماجه والبيهقي في شعب الإيمان
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تین دن کے بعد مریض کی عیادت کرتے تھے۔ (ابن ماجہ، بیہقی)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ بیمار ہونے کے تین دن بعد مریض کی عیادت کے لئے آپ تشریف لے جاتے تھے اس سلسلہ میں جہاں تک کہ مسئلہ کا تعلق ہے تو جمہور علماء اس بات پر متفق ہیں عیادت کسی زمانہ کے ساتھ مقید نہیں ہے جب چاہے کرے خواہ پہلے کرے خواہ بعد میں۔ چنانچہ بعض حضرات تو کہتے ہیں کہ یہ حدیث ضعیف ہے بلکہ بعض حضرات نے تو اسے حدیث موضوع تک قرار دیا ہے۔