مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 651

قرآن کا ایک معجزہ

راوی:

وعن عقبة بن عامر قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " لو جعل القرآن في إهاب ثم ألقي في النار ما احترق " . رواه الدارمي

حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اگر قرآن کو کسی کھال وغیرہ میں رکھ کر اسے بفرض محال آگ میں ڈال دیا جائے تو اس پر آگ اثر انداز نہیں ہو گی۔ (دارمی)

تشریح
بعض حضرات فرماتے ہیں کہ یہ درحقیقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں قرآن مجید کا ایک معجزہ تھا کہ اسے اگر کسی کھال وغیرہ میں لپیٹ کر آگ میں ڈالتے تھے تو اس پر آگ اثر انداز نہ ہوتی، یہ ایسا ہے جیسا کہ دوسرے انبیاء کرام کے زمانہ میں ان کے معجزے ہوا کرتے تھے۔
مگر دوسرے حضرات فرماتے ہیں کہ یہاں"کھال سے مراد انسان کا قلب اور اس کی کھال و بدن ہے کہ جس شخص کے قلب میں قران کی روشنی فروزاں ہو اور وہ قران پڑھتا اور اس پر عمل کرتا ہو تو وہ دوزخ کی آگ و عذاب سے محفوظ رہے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں