سورت کہف کی پہلی دس آیتوں کو یاد کرلینے کا اثر
راوی:
وعن أبي الدرداء قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من حفظ عشر آيات من أول سورة الكهف عصم من فتنة الدجال " . رواه مسلم
حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص سورت کہف کی پہلی دو آیتیں یاد کرے تو وہ دجال کے شر سے بچایا جائے گا۔ (مسلم)
تشریح
دجال سے مراد یا تو وہ دجال ہے جو آخری زمانہ میں قیامت کے قریب پیدا ہو گا اور لوگوں کو اپنے مکر و فریب میں پھانسے گا یا پھر ہر وہ جھوٹا اور فریبی مراد ہے جو اپنے جھوٹ و فریب سے لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔
ترمذی کی روایت میں جو آگے دوسری فصل میں آئے گی یہ منقول ہے کہ جس شخص نے سورت کہف کی اول تین آیتیں پڑھیں تو وہ فتنہ دجال سے بچایا جائے گا اگر وہ اس سے ملے گا اور جو شخص تین آیتیں پڑھے گا تو وہ دجال کے فتنہ سے بچایا جائے گا اگر وہ اس سے نہیں ملے گا۔
حاصل یہ کہ دجال کا فتنہ اس کی ملاقات کی صورت میں زیادہ سخت ہو گا بہ نسبت اس فتنہ کے جو عدم ملاقات کی صورت میں ہو گا لہٰذا جو شخص دس آیتیں یاد کرے گا تو وہ فنتہ ملاقات سے محفوظ ہو گا جو شخص تین آیتیں پڑھے گا تو وہ اس فتنہ سے محفوظ رہے گا جس میں لوگ دجال سے ملے بغیر گرفتار ہوں گے۔