اعتکاف کی ابتداء
راوی:
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم إذا أراد أن يعتكف صلى الفجر ثم دخل في معتكفه . رواه أبو داود وابن ماجه
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو فجر کی نماز پڑھتے اس کے بعد اعتکاف کی جگہ میں داخل ہو جاتے (ابوداؤد وابن ماجہ)
تشریح
امام اوزاعی اور امام ثوری نے اس حدیث کو اپنے مسلک کی دلیل قرار دیا ہے کہ اعتکاف کی ابتداء دن کے ابتدائی حصہ سے ہونی چاہئے جب کہ چاروں ائمہ کا مسلک یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک مہینہ یا عشرہ وغیرہ کا اعتکاف کرے تو اعتکاف کی ابتداء دن کے آخر حصہ یعنی غروب آفتاب سے پہلے کرے اور اعتکاف کے آخری دن غروب آفتاب کے بعد اعتکاف سے باہر آئے اس لئے اس حدیث کی تاویل کی جاتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعتکاف کی نیت کے ساتھ غروب آفتاب سے پہلے مسجد میں آ جاتے تھے رات بھر مسجد میں رہتے اس کے بعد جب فجر کی نماز پڑھ لیتے تو مسجد کے اس حصہ میں داخل ہو جاتے جو بوریے وغیرہ سے گھیر کر ایک حجرہ کی شکل میں بنا دیا جاتا تھا تاکہ لوگوں سے الگ رہیں لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعتکاف کی ابتداء تو مغرب کے وقت ہی سے ہوتی تھی اور معتکف میں صبح کو داخل ہوتے تھے۔