عورتیں اپنے گھروں میں اعتکاف کریں
راوی:
وعن عائشة : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان يعتكف العشر الأواخر من رمضان حتى توفاه الله ثم اعتكف أزواجه من بعده
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس دنیا سے اٹھایا پھر آپ کی ازواج مطہرات نے اعتکاف کیا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
حدیث کے آخری جملہ کا مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات اپنے گھروں میں اعتکاف کیا کرتی تھیں اسی لئے فقہا نے لکھا ہے کہ عورتوں کے لئے مستحب ہے کہ وہ مسجد البیت گھر کی مسجد میں اعتکاف کریں اگر مسجد البیت نہ ہو تو مکان کے کسی حصہ کو مسجد قرار دے کر اس میں اعتکاف کریں بلا ضرورت اس حصہ سے باہر نہ نکلیں مکان کا وہ حصہ ہی ان کے حق میں مسجد کے حکم میں ہو جائے گا چنانچہ عورتوں کو مسجد میں اعتکاف کرنا مکروہ ہے۔